امریکی صدر ٹرمپ نے لبنانی دھماکے کو حملہ کہا ہے۔ لبنان کے دارلحکومت بیروت میں ہولناک دھماکے کی خبر نے پوری دنیا کو دہلا دیا ہے ۔
منگل کے روز لبنان کے دارلحکومت بیروت کے ساحلی علاقے میں ہونے والے دھماکے کے اثرات 240 کلو میٹر دور سائپرس جزیرے کے لوگوں نے بھی محسوس کیا ۔ قیامت خیز دھماکوں نے کئی کلومیٹر کے علاقے میں تباہی مچا دی ۔
بیروت کے وزیر صحت کے مطابق بیروت میں بندرگاہ پر موجود آتشگیر مواد بردار جہاز میں پہلا دھماکہ ہوا اور دوسرا دھماکہ شہر کے وسط میں ہوا۔ دھماکے میں ٹنوں کے حساب سے دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا ۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق 700 سے زائد افراد جاں بحق اور 3000 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں ۔ وزیر صحت کا کہنا ہے کہ یہ تعداد ابھی بڑھ سکتی ہے کیونکہ ہر طرف تباہی مچی ہے اور انسانی لاشے بکھرے پڑے ہیں ۔
صدر ٹرمپ نے ان دھماکوں کو بد ترین حملہ کہا ۔ اس بیان کےبارے میں وائیٹ ہاوس کے ترجمان سے صحافی نے سوال کیا تو ترجمان نے جواب دیا کہ اس کی وضاحت کے لیے آپ کو وائیٹ ہاوس سے رابطہ کرنا چاہیے ۔
دنیا بھر میں اس ہولناک حادثے کی خبریں پھیلی ہیں ۔ لبنانی حکومت نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ۔ اور عوام کو امداد کی اپیل کی ہے اور خون کے عطیات کی درخواست کی ہے ۔ مشکل وقت میں عوام ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں