منگل کے روز لبنان کے دارلحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے بارے میں پاکستانی سفارت خانے نے اپنا بیان جاری کیا ہے ۔ پاکستانیسفیر نے بتایا ہے کہ ابھی تک لبنان میں موجود کسی پاکستانی شہری کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات نہیں ملی۔ ایک پاکستانی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے جو بندرگاہ سے 35 کلو میٹر دور کے شہ
گزشتہ روز لبنان کے شہر بیروت میں بندرگاہ پر موجود آتشگیر مواد بردار جہاز میں دھماکے نے تباہی مچادی ۔ وزیر صحت بیروت کے مطابق پہلا دھماکہ آتشگیر مواد بردار جہاز میں ہوا اور اس کے بعد شہر کے وسط میں دھماکہ ہوا ۔دھماکوں کی شدت نے قیامت برپا کر دی ۔سینکڑوں کلو میٹر دور تک کے علاقے میں دھماکے کی شدت محسوس کی گئ۔بیروت سے 240 کلو میٹر دور سائپرس جزیرے کے لوگوں کو بھی دھماکے کی شدت محسوس ہوئی۔
دھماکے اس قدر شدید اور تباہ کن تھے کہ عمارتیں زمین بوس ہو گئیں سڑکیں تباہ ہو گئیں اور سڑکوں پر چلتی گاڑیاں الٹ گئیں۔
اس عظیم سانحے کو ہیرو شیما اور ناگاساکی کے ایٹمی دھماکوں سے تشبیہ دی جارہی ہے ۔اطلاعات کے مطابق دھماکے کے بعد کئی کلومیٹر کا علاقہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
وزیر صحت کے مطابق دھماکے آتشگیر مادہ لے جانے والے بحری جہاز میں ہوا تھا اور بعد ازاں شہر میں دھماکہ ہوا جس سے سینکڑوں افراد جاں بحق اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے،
جبکہ سیکیورٹی چیف کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ پر
موجود اسلحہ کے گودام میں دھماکہ ہوا ہے جہاں سالوں سے اسلحہ پڑا ہے ۔
دھماکے کے نتیجے میں 700 سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہیں , وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ابھی حتمی تعداد کے بارے میں کچھ کہنا نا ممکن ہے کیونکہ زخمیوں کی گنتی نہیں کی جا سکتی بے شمار افراد زخمی پڑے ہیں۔
2 کلو میٹر دور تک انسانی اعضاء بکھرے پڑے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں