![]() |
Bilal saeed |
چند دن پہلے عید کے موقع پر گلوکار بلال سعید اور صبا قمر نے "قبول ہے " کے کیپشن کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک مسجد کے پس منظر والی تصاویر اپ لوڈ کی تھیں ۔
کچھ روز پہلے البم کا وڈیو ٹریلر ریلیز ہوتے ہی شدید تنقید کا نشانہ بن گیا ۔اور لوگوں کا ردعمل سامنے آیا ۔
مسجد وزیر خان کے صحن میں ہونے والی شوٹنگ پر عوام نے شدید ناپسندیدگی اور غصے کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ مسجد کا تقدس پامال کیا گیا ہے ۔ایک مسجد جیسی مقدس عبادت گاہ کو ڈانس اور میوزک وڈیو کی شوٹنگ کے لیے استعمال کرنا مسجد کی بے حرمتی ہے۔
مسجد کی بےحرمتی کرنے پر اداکارہ صبا قمراور گلوکاربلال سعید کیخلاف انداراج مقدمہ کی درخواستیں دی گئی ہیں ۔جن کے نتیجے میں محکمہ اوقاف کے منیجر کو معطل کر دیا گیا،سیکرٹری محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جس کی تحقیق شروع کر دی گئی ہے اور 3 دن کے اندر رپورٹ سامنے آجائے گی ۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب نےایک نجی کمپنی کوتیس ہزار روپے معاوضے کے بدلے مسجد میں شوٹنگ کی اجازت دی تھی. ساتھ ہی ساتھ شوٹنگ کی شرائط میں مسجد کا تقدس پامال نہ کرنے کی تاکید کی گئی تھی۔ لیکن پھر بھی رقص کی ویڈیوز ریلیز ہونے کے سبب منتظمین محکمہ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے ،تحقیقات کے پہلے مرحلے میں ہی اپنے فرائض سے غفلت برتنے والے مینجر اشتیاق احمد کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ اضافی چارج مینجر دربار بی بی پاکدامن شیخ جمیل کے حوالے کیا گیاہے۔
لاہور کے تین مختلف تھانوں میں اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے خلاف مسجد کے تقدس کی پامالی کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں ۔ پہلی درخواست تھانہ اکبری گیٹ میں رانا عاکف نامی شہری نے درج کرائی، دوسری درخواست تھانہ مزنگ میں ایڈوکیٹ علی اکبر جبکہ تیسری درخواست تھانہ اقبال ٹاون میں حسن نامی شہری نے جمع کرائی،اور ذمے داران کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔
اس سب کے جواب میں نامزد اداکارہ اور گلوکار کا موقف سامنے آیا ہے۔گلوکار بلال سعید کا کہنا ہے کہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں، ہم نے نہ مسجد میں میوزک چلایا، نہ ہی ڈانس کیا، فوٹو شوٹ کے لیے صباء نے اورمیں نے ایک چھوٹی سی ایکٹنگ ریکارڈ کی،لیکن عوام کی ناراضگی اور غصہ دیکھتے ہوئے ویڈیو میں سے مسجد وزیر خان والاشوٹنگ کا حصہ نکال رہا ہوں، اس غلطی کی اللہ تعالیٰ اور عوام سے معافی مانگتاہوں، زندگی میں دوبارہ کبھی ایسا نہیں کریں گے۔ انہوں نے فیس بک پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں نے اور صبا قمر نے مسجد وزیر خان میں ایک نکاح کا سین شوٹ کیا تھا،جس کی وجہ سے بہت بڑی غلط فہمی نے جنم لیا اور لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے ۔
مزید بلال سعید نے کہا کہ ہمارے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ہم مسجد میں ڈانس کررہے تھے، وہاں میوزک پلے کیا یعنی گاناچلایا، ہم نےمسجد کے تقدس کوپامال کیا ہے، الحمداللہ میں ایک مسلمان ہوں اور میری تربیت ایک مسلمان گھرانے میں ہوئی ہے ، میں مسجد کا تقدس پامال کرنے کا اپنے وہم وگمان میں بھی نہیں سوچ سکتا۔ میں اللہ تعالی کوحاضر ناظر جانتے ہوئے قسم کھاتا ہوں کہ ہم نے مسجد میں میوزک پلے نہیں کیا، اور مسجد میں ڈانس بھی نہیں کیا، اس امر کی گواہی وہاں پر موجود مسجد انتظامیہ بھی دے سکتی ہے۔اس سے پہلے بھی مساجد میں فلموں اور ڈراموں کے سین شوٹ کیے جاتے رہے ہیں ۔میرے اور صبا کے ایک ایکٹنگ کلپ کی وجہ سے غلط فہمی نے جنم لیا ہے ہمارا مقصد محض ایک جوڑے کی نکاح کے بعد خوشی کے تاثرات کا اظہار دکھانا تھا۔
بہر حال ہم ساری عوام سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں اور مستقبل میں ایسی کسی بھی متنازعہ صورت حال سے گریز کا عہد کرتے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں