بدھ، 19 اگست، 2020

بستیاں الو نہیں اجاڑتے ۔۔۔ایک سبق آموز کہانی

Parrots
Parrots 
کہتے ہیں کہ ایک طوطا طوطی  کا گزر ایک ویرانے سے ہوا
ویرانی دیکھ کر طوطی نے طوطے سے پوچھا
کس قدر ویران گاؤں ہے
طوطے نے کہا لگتا ہے یہاں کسی الو 🦉 کا گزر ہوا ھے
جس وقت طوطا طوطی  باتیں کر رہے تھے
عین اس وقت ایک الّو 🦉 بھی وہاں قریب ھی بیٹھا تھا
اس نے طوطے کی بات سنی اور ان سے مخاطب ہوکر بولا
تم لوگ اس گاؤں میں مسافرلگتے ہو
آج رات تم لوگ میرے مہمان بن جاؤ
میرے ساتھ کھانا 🥘 کھاؤ
اُلو کی محبت بھری دعوت سے طوطے کا جوڑا انکار نہ کرسکا اور انہوں نے اُلو کی دعوت قبول کرلی
کھانا کھا کر جب انہوں نے رخصت ہونے کی اجازت چاہی
تو اُلو نے طوطی کا ہاتھ 🤛 پکڑ لیا اور کہا
تم کہاں جا رہی ہو
طوطی پرشان ہو کر بولی یہ کوئی پوچنے کی بات ہے
میں اپنے خاوند کے ساتھ واپس جا رہی ہوں
الو یہ سن کر ہنسا
اور کہا
یہ تم کیا کہ رہی ہوتم تو میری بیوی ہو
اس پہ طوطا طوطی الو پر جھپٹ *پڑے*اور گرما گرمی شروع ہو گئی
دونوں میں جب بحث و تکرار زیادہ بڑھی تواُلو نے طوطے کے کے سامنے ایک تجویز پیش کرتے ہوئے کہا
ایسا کرتے ہیں ہم تینوں عدالت  چلتے ہیں اور اپنا مقدمہ قاضی 🧛🏻‍♂ کے سامنے پیش کرتے ہیں
قاضی جو فیصلہ کرے وہ ہمیں قبول ہوگا
اُلو کی تجویز پر طوطا اور طوطی مان گئے اور تینوں قاضی کی عدالت میں پیش ہوئے
قاضی نے دلائل کی روشنی میں اُلو کےحق میں فیصلہ  دے کر عدالت برخاست کردی
طوطا اس بے انصافی پر روتا ہوا چل دیا تو اُلو نے اسے آواز دی
بھائی اکیلئے کہاں جاتے ہو اپنی بیوی کو تو ساتھ لیتے جاؤ
طوطے نے حیرانی سے اُلو کی طرف دیکھا اور بولا اب کیوں میرے زخموں پر نمک چھڑکتے ہو
یہ اب میری بیوی کہاں ہے
عدالت نے تو اسےتمہاری بیوی قرار دےدیا ہے
اُلو نے طوطے کی بات سن کر نرمی سے بولا
نہیں دوست طوطی میری نہیں تمہاری ہی بیوی ہے
میں تمہیں صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ بستیاں الو 🦉 ویران نہیں کرتے
بستیاں تب ویران ہوتی ہیں جب ان سے انصاف اٹھ جاتا ہے۔...

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں