جمعرات، 30 جولائی، 2020

غازئ اسلام ثانی محمد خالد نےملعون قادیانی طاہر نسیم کوجج کے سامنے گولی ماردی

29 جولائی 2020 بروز بدھ پشاور ہائیکورٹ میں توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم  کے مقدمہ کی سماعت کے دوران ایک دلیر نوجوان محمد خالد نے طاہر قادیانی ملعون کو جج کے سامنے گولی مار کر جہنم واصل کر دیا ۔
غازی محمد خالد
غازی محمد خالد
زیر نظر تصویر میں شخصیت دلیر اور اس صدی کےغازئ اسلام محمد خالد کی ہے۔محمد خالدبورڈ بازار پشاور کا رہائشی ہے۔
واضح رہے کہ طاہر نسیم نام کے ملعون قادیانی نے 2018 میں نبوت کا دعوی کیا تھا ناعوذباللہ اور بکواس کی تھی کہ حضرت عیسی علیہ السلام وفات پاچکے ہیں اور مرزا احمد قادیانی کے بعد میں اس صدی کا مجدد اور مسیحا ہوں ۔طاہر ملعون قادری  پشتخرہ کا رہائشی تھا اور 2018 میں تھانہ سربند پشاور میں اس پر مقدمہ درج ہوا تھا ۔
Tahir naseem qadyani
طاہر قادیانی 
مفتی پوپلزئی نے اس ملعون کے بارے میں فتوی جاری کیا تھا ۔2018 سے لے کر 2020 تک مقدمے کی صرف سماعت ہو رہی ہے ۔اس قدر واضح اور صریح مقدمے میں اس قدر طویل کی کیا ضرورت تھی مگر ہمارے عدالتی نظام میں انصاف اتنی تاخیر سے ملتا ہے جب انصاف کی ضرورت نہیں رہتی۔اسی لیے اکثر مقدمات میں مدعی قانون ہاتھ میں لے لیتے ہیں ۔ یہاں تو پھر معاملہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا تھا لہذا ایک غیور مسلمان نوجوان نے جج کے سامنے ملعون ومرتد قادیانی کو جہنم واصل کر کے یہ بتا دیا کہ انصاف کیسے کیا جاتا ہے اس مقدمے کا فیصلہ تو 14 صدی پہلے دیا جا چکا تھا اور مرتد کی سزا قتل مقرر کی گئی تھی۔اس میں کوئی دو رائے نہیں ۔
غازی محمد خالد کو جائے وقوعہ پر گرفتار کر لیا گیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ نام نہاد ریاست مدینہ میں اسلام کے اس ہیرو کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا ۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں