منگل، 8 ستمبر، 2020

خلاصہ قرآن کریم تیسرا پارہ

                 
خلاصہ قرآن کریم تیسرا پارہ
خلاصہ قرآن کریم تیسرا پارہ




                    القرآن کےاس پارے میں دو حصے ہیں:

بقیہ سورۂ بقرہ
ابتدائے سورۂ آل عمران

(پہلا حصہ)

سورۂ بقرہ کے بقیہ حصے میں تین باتیں ہیں:
دو بڑی آیتیں
دو نبیوں کا ذکر
صدقہ اور سود

القرآن کی دو بڑی آیتیں:

ایک ”آیت الکرسی“ ہے جو فضیلت میں سب سے بڑی ہے، اس میں سترہ مرتبہ اللہ تعالیٰ کا ذکر ہے۔

دوسری ”آیتِ مداینہ“ جو مقدار میں سب سے بڑی ہے اس میں تجارت اور قرض مذکور ہے۔

دو نبیوں کا ذکر:

ایک حضرت ابراہیم علیہ السلام کا نمرود سے مباحثہ اور احیائے موتٰی کے مشاہدے کی دعاء۔

دوسرے عزیر علیہ السلام جنھیں اللہ تعالیٰ نے سوسال تک موت دے کر پھر زندہ کیا۔

صدقہ اور سود:

بظاہر صدقے سے مال کم ہوتا ہے اور سود سے بڑھتا ہے، مگر در حقیقت صدقے سے بڑھتا ہے اور سود سے گھٹتا ہے۔

(دوسرا حصہ)

سورۂ آل عمران کا جو ابتدائی حصہ اس پارے میں ہے اس میں چار باتیں ہیں:سورۂ بقرہ سے مناسبتاللہ تعالیٰ کی قدرت کے چار قصےاہل کتاب سے مناظرہ ، مباہلہ اور مفاہمہانبیائے سابقین سے عہدسورۂ بقرہ سے مناسبت

مناسبت یہ ہے کہ دونوں سورتوں میں قرآن کی حقانیت اور اہل کتاب سے خطاب ہے۔ سورۂ بقرہ میں اکثر خطاب یہود سے ہے جبکہ آل عمران میں اکثر روئے سخن نصاری کی طرف ہے۔

اللہ تعالیٰ کی قدرت کے چار قصے:

پہلا قصہ جنگ بدر کا ہے، تین سو تیرہ نے ایک ہزار کو شکست دے دی۔

دوسرا قصہ حضرت مریم علیہ السلام کے پاس بے موسم پھل کے پائے جانے کا ہے۔

تیسرا قصہ حضرت زکریا علیہ السلام کو بڑھاپے میں اولاد عطا ہونے کا ہے۔

چوتھا قصہ حضرت عیسی علیہ السلام کا بغیر باپ کے پیدا ہونے، بچپن میں بولنے اور زندہ آسمان پر اٹھائے جانے کا ہے۔

مناظرہ ، مباہلہ اور مفاہمہ:

اہل کتاب سے مناظرہ ہوا، پھر مباہلہ ہوا کہ تم اپنے اہل و عیال کو لاؤ، میں اپنے اہل و عیال کو لاتا ہوں، پھر مل کر خشوع و خضوع سے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگتے ہیں کہ ہم میں سے جو جھوٹا ہے اس پر خدا کہ لعنت ہو، وہ تیار نہ ہوئے تو پھر مفاہمہ ہوا، یعنی ایسی بات کی دعوت دی گئی جو سب کو تسلیم ہو اور وہ ہے کلمۂ ”لا الہ الا اللہ“۔

انبیائے سابقین سے عہد:

انبیائے سابقین سے عہد لیا گیا کہ جب آخری نبی آئے تو تم اس کی بات مانو گے، اس پر ایمان لاؤ گے اور اگر تمھارے بعد آئے تو تمھاری امتیں اس پر ایمان لائیں۔

اپنی دعاٶں میں یاد رکھیں

خلاصہ قرآن کریم دوسرا پارہ

                   

خلاصہ قرآن پاک
خلاصہ قرآن





                           خلاصہ قرآن دوسرا پارہ

اس پارے میں چار باتیں ہیں:

تحویل قبلہ
آیت بر اور ابوابِ بر
قصۂ طاعون
قصۂ طالوت

تحویل قبلہ:

ہجرت مدینہ کے بعد تقریباً سولہ ماہ  تک بیت المقدس قبلہ رہا ، آپ ﷺ کی چاہت تھی کہ خانہ کعبہ قبلہ ہو، اللہ تعالیٰ نے آرزو پوری کی اور قبلہ تبدیل ہوگیا۔

آیتِ بر اور ابوابِ بر:

لَّيْسَ الْبِرَّ أَن تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ ۔۔۔۔ (البقرۃ:۱۷۷) یہ آیتِ بر کہلاتی ہے، اس میں تمام احکامات عقائد، عبادات، معاملات، معاشرت اور اخلاق اجمالی طور پر مذکور ہیں، آگے ابواب البر میں تفصیلی طور پر ہیں:

۱۔صفا مروہ کی سعی
 ۲۔مردار، خون، خنزیرکا گوشت اور جو غیر اللہ تعالیٰ کے نامزد ہو ان کی حرمت
 ۳۔قصاص
 ۴۔وصیت
 ۵۔روزے
 ۶۔اعتکاف
 ۷۔حرام کمائی
 ۸۔قمری تاریخ
 ۹۔جہاد
 ۱۰۔حج
 ۱۱۔انفاق فی سبیل اللہ تعالیٰ
 ۱۲۔ہجرت
 ۱۳۔شراب اور جوا
 ۱۴۔مشرکین سے نکاح
 ۱۵۔حیض میں جماع
 ۱۶۔ایلاء
 ۱۷۔طلاق
 ۱۸۔عدت
 ۱۹۔رضاعت
 ۲۰۔مہر
 ۲۱۔حلالہ
 ۲۲۔معتدہ سے پیغامِ نکاح۔

قصۂ طاعون:

کچھ لوگوں پر طاعون کی بیماری آئی، وہ موت کے خوف سے دوسرے شہر چلے گئے، اللہ تعالیٰ نے (دو فرشتوں کو بھیج کر) انھیں موت دی (تاکہ انسانوں کو پتا چل جائے کہ کوئی موت سے بھاگ نہیں سکتا) کچھ عرصے بعد اللہ نے (ایک نبی کے دعا مانگنے پر) انھیں دوبارہ زندگی دے دی۔

قصۂ طالوت:

طالوت کے لشکر نے جالوت کے لشکر کو باوجود کم ہونے کے اللہ تعالیٰ کے حکم سے شکست دے دی

منگل، 1 ستمبر، 2020

پہلے پارہ کا خلاصہ








قرآن کے اس پارے میں پانچ باتیں ہیں:

اقسام انسان
اعجاز قرآن
قصۂ تخلیقِ حضرت آدم علیہ السلام
احوال بنی اسرائیل
قصۂ حضرت ابراہیم علیہ السلام
۔ اقسام انسان تین ہیں:
مومنین
منافقین
کافرین
مومنین کی پانچ صفات مذکور ہیں:
ایمان بالغیب
اقامت صلوۃ
انفاق
ایمان بالکتب
یقین بالآخرۃ
منافقین کی کئی خصلتیں مذکور ہیں:
جھوٹ
دھوکا
عدم شعور
قلبی بیماریاں
سفاہت
احکام الٰہی کا استہزائ
فتنہ وفساد
جہالت
ضلالت
تذبذب
اور
کفار کے بارے میں بتایا
 کہ ان کے دلوں اور کانوں پر مہر اور آنکھوں پر پردہ ہے۔
2 ۔ اعجاز قرآن:
جن سورتوں میں قرآن کی عظمت بیان ہوئی ان کے شروع میں حروف مقطعات ہیں یہ بتانے کے لیے کہ انھی حروف سے تمھارا کلام بھی بنتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا بھی، مگر تم لوگ اللہ تعالیٰ کے کلام جیسا کلام بنانے سے عاجز ہو۔
 3 ۔ قصۂ حضرت آدم علیہ السلام :
اللہ تعالیٰ کا آدم علیہ السلام کو خلیفہ بنانا، فرشتوں کا انسان کو فسادی کہنا، اللہ تعالیٰ کا آدم علیہ السالم کو علم دینا، فرشتوں کا اقرارِ عدم علم کرنا، فرشتوں سے آدم علیہ السلام کو سجدہ کروانا، شیطان کا انکار کرنا پھر مردود ہوجانا، جنت میں آدم وحواء علیہما السلام کو شیطان کا بہکانا اور پھر انسان کو خلافتِ ارض عطا ہونا۔
4 ۔ احوال بنی اسرئیل:
ان کا کفران نعمت اور اللہ تعالیٰ کا ان پر لعنت نازل کرنا۔
5 ۔ قصہّ حضرت ابراہیم علیہ السلام:
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اپنے بیٹے کے ساتھ مل کر خانہ کعبہ کی تعمیر کرنا اور پھر اللہ تعالیٰ سے اسے قبول کروانا اور پھر توبہ و استغفار کرنا۔


خلاصہ القرآن:  حضرت مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہید رحمۃاللہ علیہ

جمعرات، 27 اگست، 2020

دائود ابراہیم اور مہوش حیات گرل فرینڈ بوائے فرینڈ؟ ؟



Mehwish hayat
Mehwish hayat



دائود ابراہیم اور مہوش حیات  گرل فرینڈ بوائے فرینڈ ؟؟

بھارتی میڈیا کی پھیلائی گئی اس خبر پر اداکارہ مہوش حیات نےاپنا زبردست رد عمل دے دیا۔ اداکارہ کا کہنا ہئ بھارت کی گٹر صحافت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیر کے حق میں بولنے سے مجھے نہیں روک سکتی، ساتھ ہی برجستہ جواب دیا کہ ہالی ووڈ اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو کے ساتھ  میرا نام جوڑا جائے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے، اداکارہ مہوش حیات  کا کرارا جواب


بھارتی میڈیا نےنہ صرف  مہوش حیات کو دائود ابراہیم کی گرل فرینڈ بنا دیا،بلکہ ان کی منگنی ہونے کی خبریں بھی نشر دیں،پاکستانی اداکارہ مہوش حیات  نے بھارتی میڈیا کا یہ بے سروپا پروپیگنڈہ بے نقاب کرتے ہوئے اپنا پیغام بھی دیا۔ سوشل میڈیا  ویب سائٹ ٹوئیٹر پرمہوش حیات نے اپنے جواب میں کہا کہ بھارت کی گٹر صحافت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے  مجھے کشمیر کے حق میں بولنے سے نہیں روک سکتی، بھارتی میڈیا نے مجھ پر جو بے بنیاد الزامات لگائے ہیں میں ان کے بارے میں بات بھی نہیں کرنا چاہتی اور نہ ہی ان گھٹیا الزامات  کا حوالہ دینا چاہتی ہوں، سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کا ایجنڈا کیا ہے اور وہ ایسا کیوں کررہے ہیں، میں اس معاملے پر بس اتنا کہنا چاہتی ہوں  کہ یہ ایک تعفن زدہ صحافت ہے جو مجھے ان اوچھے ہتھکنڈوں سے  خاموش نہیں کراسکتی۔

پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج مظالم کیے جا رہے ہیں اور  کشمیریوں پر وحشیانہ کریک ڈاؤن کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔

br />


تاریخ میں  ان اندھیرے، درد ناک  اور اذیت ناک 365 دنوں  اور اُن مظالم کو کبھی بھی بھلایا نہیں جائے گا اس سلسلے میں بالی ووڈ کے اداکاروں ، اداکارائوں اور مکمل انڈسٹری کی طرف سے سامنے آنے والی منافقانہ خاموشی پر بھی آواز اٹھاتی رہوں گی۔

اپنے ٹوئٹر پیغام کے آخر میں پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے ازراہِ مذاق یہ بھی کہہ ڈالا کہ اگر ان کا نام مستقبل میں کسی کے ساتھ لگانے کی جسارت کرنی ہی ہو تو ہالی ووڈ اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو کے ساتھ جوڑا جائے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔ واضح رہے کہ رہے کہ بھارتی خبر رساں ایجنسی  نے معروف پاکستانی اداکارہ مہوش حیات کے بارے میں یہ افواہ پھیلائی ہے کہ مہوش حیات انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی گرل فرینڈ ہے اور داؤد ابراہیم اور مہوش حیات منگنی بھی کر چکےہیں۔

Mehwish hayat
Mehwish hayat

 مہوش حیات جوکہ پاکستان کی بہت سی  ہٹ فلموں میں اداکاری  کرچکی ہیں اور انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے تمغہ امتیاز سے  بھی  نوازا گیا ہے،  مزید اس حکومت کی مہوش حیات پر  نوازشوں میں ان کو عورتوں کے حقوق کی سفیر مقرر کرنا بھی ہے۔

اتوار، 23 اگست، 2020

فرعون کے بارے میں سائنسی اور قرآنی حقائق



Firon mumy
Firon mumy



منقول
فرعون کی ممی کا باریک بینی سے معائنہ کرنے والا انگریز سائنسدان پکار اٹھا ۔
اللہ سچا ہے قرآن سچا ہے اور اللہ کا نبی حضرت محمدؐ سچا ہے

1891ء سے پہلے اس دنیا کا کوئی انسان نہیں جانتا تھا کہ خدائی کا دعویٰ کرنے والے فرعونوں کی لاشوں کا کیا ہوا تھا یا ان کی باقیات کہاں ہیں یا کہیں ہیں بھی یا نہیں۔ الہامی کتابوں تورات، بائبل اور قرآن پاک میں اس واقعہ کا ذکر تفصیل سے ملتا تھا کہ حضرت موسیٰؑ اور بنی اسرائیل قوم کا پیچھا کرتا ہوا فرعون پانی میں غرق ہو کر اپنی فوج سمیت مر گیا تھا جبکہ حضرت موسیٰؑ اور ان کی قوم کو پانی نے اللہ کے حکم سے گزرنے کا راستہ دے دیا تھا۔
اس کے بعد اس کا کیا ہوا تھا اس بارے میں بائبل اور تورات خاموش ہیں
لیکن قرآن پاک میں اس کے انجام کے بارے ایک بہت ہی عجیب بات کہی گئی تھی جس کی کسی کو سمجھ نہیں تھی کہ اس کا مطلب کیا ہے، خود مسلمان بھی اس بات کو پڑھ کر آگے گزر جایا کرتے یہ سمجھے بغیر کہ اس بات کا اشارہ کس جانب ہے۔ سورۃ یونس میں فرعون کے مرنے کے بعد اس کا انجام کچھ اس طرح فرمایا گیا تھا۔ ’’پس ہم تیرے بدن کو (سمندر سے) نکال کر محفوظ کر لیں گے تاکہ تو بعد میں آنے والوں کے لیے عبرت بن جائے‘‘۔ (سورہ یونس۔ آیت نمبر 92)۔

 یہ واقعہ آج سے ساڑھے تین ہزار سال پہلے پیش آیا تھا، فرعون کے ڈوب کر مرنے کے بعد سمندر نے اس کی لاش کو اللہ کے حکم سے باہر پھینک دیا جبکہ باقی لشکر کا کوئی نام و نشان نہ ملا۔ مصریوں میں سے کسی شخص نے ساحل پر پڑی اس کی لاش پہچان کر اہل دربار کو بتایا۔ فرعون کی لاش کو محل پہنچایا گیا، درباریوں نے مسالے لگا کر اسے پوری شان اور احترام سے تابوت میں رکھ کر محفوظ کر دیا۔ حنوط کرنے کے عمل کے دوران ان سے ایک غلطی ہو گئی تھی، فرعون کیوں کہ سمندر میں ڈوب کر مرا تھا اور مرنے کے بعد کچھ عرصہ تک پانی میں رہنے کی وجہ سے اس کے جسم پر سمندری نمکیات کی ایک تہہ جمی رہ گئی تھی، مصریوں نے اس کی لاش پر نمکیات کی وہ تہہ اسی طرح رہنے دی اور اسے اسی طرح حنوط کر دیا۔

وقت گزرتا رہا، زمین و آسمان نے بہت سے انقلاب دیکھے جن کی گرد کے نیچے سب کچھ چھپ گیا،
حتیٰ کہ فرعونوں کی حنوط شدہ لاشیں بھی زمین کی تہوں میں چھپ گئیں، ان کے نام صرف کتابوں، ان کی تعمیرات اور لوگوں کے ذہنوں میں رہ گئے۔

اس واقعے کے دو ہزار سال بعد اس دنیا میں اللہ کے آخری نبی حضرت محمدؐ تشریف لائے، ان پر نازل ہونے والی آخری کتاب میں فرعونوں کے قصے بڑی تفصیل کے ساتھ بیان کیے گئے تھے اور اسی سلسلے میں اس فرعون کا جسم محفوظ کرنے کی بابت آیت بھی نازل ہوئی تھی جس کی سچائی پر سب اہل ایمان کا پختہ یقین تو تھا
لیکن وہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ اس خدائی کا دعوے کرنے والے کی لاش کہاں محفوظ کی گئی اور کیسے اسے عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔

1871ء میں مصر کے ایک شہر الغورنیہ سے تعلق رکھنے والے غریب اور معمولی چور احمد عبدالرسول کو فرعونوں کی حنوط شدہ لاشوں کی طرف جانے والے خفیہ راستے تک رسائی مل گئی۔ احمد عبدالرسول نوادرات چوری کرکے بیچا کرتا تھا۔ ایک دن وہ دریائے نیل کے کنارے کے قریب تبیسہ کے مقام پر اسی سلسلے میں پھر رہا تھا
جب اسے ایک خفیہ راستے کا پتہ چلا۔ وہاں وہ نوادرات کی چوری کے لئے جگہ کھود رہا تھا کہ اسی دوران اسے کچھ لوگوں نے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔
 وہ جس جگہ کو کھود رہا تھا وہاں سے ملنے والے راستے کی جب مسلسل کھدائی کی گئی۔1891ء کو دوسری ممیوں کے ساتھ اسی غرق ہونے والے فرعون کی لاش بھی مل گئی۔ اس کے کفن پر سینے کے مقام پر اس کا نام لکھا ہوا تھا۔ ان ممیوں کو ماہرین قاہرہ لے گئے۔ جب ان ممیوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا تو فرعون والی ممی پر جمی نمکیات کی تہہ سے تصدیق ہوگئی کہ یہ وہی فرعون ہے جسے اللہ نے پانی میں غرق کرکے بدترین انجام سے ہمکنار کیا تھا۔

یہ بہت بڑا واقعہ تھا اس کی تصدیق کے لیے دنیا بھر کے ماہرین آثار قدیمہ اور سائنسدان مصر کی طرف امڈ پڑے۔ مختلف سائنسی ٹیسٹ کرنے کے بعد دنیا بھر کے سائنسدانوں نے تصدیق کر دی کہ دوسری سب لاشوں کی نسبت صرف فرعون کی لاش پر ہی سمندری نمکیات کی تہہ جمی ہوئی تھی۔ اس تصدیق کے بعد اسے فرعون کی لاش قرار دے کر عجائب گھر میں محفوظ کر دیا گیا۔

1982ء میں فرعون کی ممی خراب ہونے لگی تو اس وقت کی مصری حکومت نے فرانس کی حکومت کو درخواست کی کہ فرعون کی ممی کو خراب ہونے سے بچایا جائے نیز جدید سائنسی ذرائع سے اس کی موت کی وجہ بھی معلوم کی جائے چنانچہ مصری اور فرانسیسی حکومت نے مل کر ممی کو فرانس لے جانے کا انتظام کیا،
جب فرعون کی لاش کو فرانس پہنچایا گیا تو ائیر پورٹ پر اس دور کے فرانسیسی صدر بذات خود حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں، تمام وزراء اور فوج کے افسران کے ساتھ استقبال کے لیے موجود تھے۔
فرعون کی لاش کا استقبال کسی عظیم زندہ بادشاہ کی طرح کیا گیا، فوجی دستوں نے سلامی دی۔ فرعون کی ممی کو ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم کے حوالے کیا گیا۔ اس ٹیم کی سربراہی ڈاکٹر مورس بوکائے نے کی تھی۔ مائیکرو سکوپک ٹیسٹوں کے ذریعے ممی کے تمام اعضاء کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کی لاش اور جسم میں سمندری ذرات ابھی تک موجود ہیں اور موت کی وجہ بھی پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔

ایک بادشاہ کی موت پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہو!
یہ ڈاکٹر مورس کے لیے حیرت کی بات تھی۔ اس نے اس ممی کے بارے مزید جاننے کی کوشش کی تو اسے معلوم ہوا کہ اس بادشاہ کی موت کے حالات مسلمانوں کے نبی حضرت محمدؐ پر اتری کتاب قرآن پاک میں تفصیل سے درج ہیں۔ اسے علم تھا کہ جہاں سے یہ لاش ملی ہے وہ ایک اسلامی ملک ہے چنانچہ تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر وہ مصر پہنچا۔ وہ ایک سائنسدان تھا اس نے اس معاملے میں مصر کے ہی ایک سائنسدان سے ملاقات کی۔ اس سائنسدان نے قرآن پاک کھول کر اسے سورۃ یونس کی آیات 90 تا 92 کا ترجمہ لفظ بہ لفظ سنایا۔ فرعون کا خدائی کا دعویٰ، اس کا پانی میں ڈوب کر مرنا اور پھر پانی سے نکال کر اس کی لاش کا حنوط ہو جانا اور پھر دوبارہ لاش کا ملنا اور پھر اس کی لاش کو جدید سائنسی دور میں دوبارہ محفوظ کیا جانا۔ سب کا اشارہ ایک جانب تھا اور بہت واضح تھا۔
’’تجھے بعد میں آنے والوں کے لیے عبرت کا نشان بنا دوں گا‘‘۔

فرعون کی لاش ایسے محفوظ کرکے دنیا کے سامنے لا کر رکھ دی گئی ہے کہ انٹرنیٹ کی ایک کلک پر، رسائل و جرائد پر، ٹی وی چینلز پر اور عجائب گھر میں اربوں انسانوں کی آنکھوں کے سامنے کریہہ اور پچکی قابل ترس حالت میں موجود ہے۔ عبرت کے لیے، سوچنے کے لیے کہ عبادت کے لائق اور ہمیشہ رہنے والا وہی ہے جو سب کا خالق اور رازق ہے۔ ڈاکٹر مورس نے آیات کا ترجمہ سنا تو اسی وقت پکار اٹھا اللہ سچا ہے قرآن سچا ہے اور اللہ کا نبی حضرت محمدؐ سچا ہے، کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گیا۔
سرور کونین احمد مجتبی محمد مصطفی سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر اربوں درود کھربوں سلام ........⁦❣️❣

ہفتہ، 22 اگست، 2020

سعودی عرب کے بارے میں دلچسپ معلومات



Saudi arabia
Saudi arabia



*سعودی عرب کے بارے ایسی معلومات جو آپ نے*
 *ابھی تک نہیں پڑھی ہوں گی

1-: یہاں پانی مہنگا اور تیل سستا هے
2-: یہاں کے راستوں کی معلومات مردوں سے زیادہ عورتوں کو هے اور یہاں پر مکمل خریداری عورتیں ہی کرتی هیں مگر پردے میں رہ کر
3-: یہاں کی آبادی 4 کروڑ هے اور کاریں 9 کروڑ سے بھی زیادہ هے
4-: مکہ شہر کے کوڑا شہر سے 70km دور پہاڑیوں میں دبایا جاتا هے
5-: یہاں کا زم زم پورے سال اور پوری دنیا میں جاتا هے اور یہاں بھی پورے مکہ اور پورے سعودی میں استعمال ہوتا ه اور آج تک کبھی کم نہیں ہوا!
6-: صرف مکہ میں ایک دن میں 3 لاکھ مرغ کی کھپت ہوتی ہے!
7-: مکہ کے اندر کبھی باہمی جھگڑا نہیں ہوتا هے!
8- سعودی میں تقریبا 30 لاکھ بھارتی 18 لاکھ پاکستانی   16 لاکھ بنگلہ دیشی 4 لاکھ مصری 1 لاکھ یمنی اور 3 ملین دیگر ممالک کے لوگ کام کرتے ه سوچو اللہ یہاں سے کتنے لوگوں کے گھر چلا رہا هے!
9-: صرف مکہ میں 70 لاکھ AC استعمال ہوتی هے!
10-: یہاں کھجور کے سوا کوئی فصل نہیں نکلتی پھر بھی دنیا کی ہر چیز پھل سبزی وغیرہ ملتی هے اور  بے موسم یہاں پر بکتی هے!
11-: یہاں مکہ میں 200 کوالٹی کی کھجور بکتی هے اور ایک ایسی کھجور بھی هے جس میں ہڈی یا ہڑکِل ہی نہیں!
12: مکہ کے اندر کوئی بھی چیز لوکل یا ڈپلیکیٹ نہیں بکتی یہاں تک کے دوائی بھی!
13-: پورے سعودی عرب میں کوئی دریا یا تالاب نہیں هے پھر بھی یہاں پانی کی کوئی کمی نہیں هے!
14-: مکہ میں کوئی پاور لائن باہر نہیں تمام زمین کے اندر ہی هے!
15-: پورے مکہ میں کوئی نالہ یا نالی نہیں هے!
16-: دنیا کا بہترین کپڑا یہاں بکتا هے. جبکہ بنتا نہیں!
17: یہاں کی حکومت ہر پڑھنے والے بچے کو 600 سے 800 ریال ماہانہ دیتی هے!
18-: یہاں دھوکا نام کی کوئی چیز ہی نہیں!
19-: یہاں ترقیاتی کام کے لیے جو پیسہ حکومت سے ملتا هے وہ پورا کا پورا خرچ کیا جاتا هے!
20: یہاں سرسوں کے تیل کی کوئی اوقات نہیں پر بکتا تو هے یہاں سورج مکھی اور مکئی (مكي / ككڑي) کا تیل کھایا جاتا هے!
21-: یہاں هرايالي نہیں درخت پودے نہیں کے برابر ہیں پہاڑ خشک اور سیاہ ه مگر سانس لینے میں کوئی تکلیف ہی نہیں یہاں یہ سائنسی ریسرچ فیل هے!
22-: یہاں ہر چیز باہر سے منگائی جاتی هے پھر بھی مہنگائی نہیں ہوتی.⁩
*آب زم زم کا سراغ لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی*

 عالمی تحقیقی ادارے آب زم زم اور اسکے کنویں کی پر اسراریت اور قدرتی ٹیکنالوجی کی تہہ تک پہنچنے میں ناکام ہو کر رہ گئے۔
 مزید نئے روشن پہلوؤں کے انکشافات سامنے آ گئے۔
 تفصیلات کے مطابق آب زم زم اور اسکے کنویں کی پر اسراریت پر تحقیق کرنے والے عالمی ادارے اسکی قدرتی ٹیکنالوجی کی تہہ تک پہنچنے میں ناکام ہو کر رہ گئے۔
عالمی تحقیقی ادارے کئی دہائیوں سے اس بات کا کھوج لگانے میں مصروف ہیں۔
کہ آب زم زم میں پائے جانے والے خواص کی کیا وجوہات ہیں۔
اور *ایک منٹ میں 720لیٹر*
 جبکہ *ایک گھنٹے میں43ہزار 2سو لیٹر*
 پانی فراہم کرنے والے اس کنویں میں پانی کہاں سے آرہا ہے ۔
جبکہ مکہ شہر کی زمین میں سینکڑوں فٹ گہرائی کے باوجود پانی موجود نہیں ہے۔
جاپانی تحقیقاتی ادارے ہیڈو انسٹیٹیوٹ نے اپنی تحقیقی میں کہا ہے کہ
 *اب زم زم ایک قطرہ پانی میں شامل ہو جائے تو اس کے خواص بھی وہی ہو جاتے ہیں جو آب زم زم کے ہیں* جبکہ زم زم کے ایک قطرے کا بلور دنیا کے کسی بھی خطے کے پانی میں پائے جانے والے بلور سے مشابہت نہیں رکھتا۔
ایک اور انکشاف یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ری سائیکلنگ سے بھی زم زم کے خواص میں تبدیلی نہیں لائی جا سکتی۔
 آب زم زم میں معدنیات کے تناسب کا ملی گرام فی لیٹر جائزہ لینے سے پتا چلتا ہے۔کہ اس میں
 *سوڈیم133،*
 *کیلشیم96* ، *پوٹاشیم43.3* ،
*بائی کاربونیٹ195.4* *کلورائیڈ163.3* ، *فلورائیڈ0.72* ، *نائیٹریٹ124.8*
 اور
*سلفیٹ 124ملی گرام فی لیٹر موجود ہے۔*
آب زم زم کے کنویں کی مکمل گہرائی99فٹ ہے
 اور اس کے چشموں سے کنویں کی تہہ تک کا فاصلہ 17میٹر ہے۔
واضح رہے کہ دنیا کے تقریباً تمام کنوؤں میں کائی کا جم جانا، انواع و اقسام کی جڑی بوٹیوں اور خود رو بودوں کا اگ آنا نباتاتی اور حیاتیاتی افزائش یا مختلف اقسام کے حشرات کا پیدا ہو جانا ایک عام سی بات ہے جس سے پانی رنگ اور ذائقہ بدل جاتا ہے۔
 اللہ کا کرشمہ ہے کہ اس کنویں میں نہ کائی جمتی ہے نہ نباتاتی و حیاتیاتی افزائش ہوتی ہے نہ رنگ تبدیل ہوتا ہے نہ ذائقہ۔۔۔۔۔....

جمعہ، 21 اگست، 2020

پانچ منٹ اپنی کامیابی کے لئے خود کو دیں





Success
Success 



"اس تحریرکا مقصد پانچ منٹ میں ان لوگوں تک ایک سبق پہنچانا ہے۔ جو کسی بھی وجہ سے زندگی میں رک گئے ہیں۔ ہم سب کی زندگی میں ایسے حادثے  ہوتے ہیں کہ وہ ہمیں گرا دیتے ہیں توڑ دیتے ہیں۔
"ہمیں لگتا ہے۔ ہم برے ہیں, ہم بد قسمت ہیں, تبھی ہم خود سے نفرت کرنے لگ جاتے ہیں. لوگوں سے نفرت کرنے لگ جاتے ہیں۔ خود کو اپنے کمرے میں, گھر میں قید کر لیتے ہیں۔ ڈپریشن میں چلے جاتے ہیں۔ زندگی جہنم ہو جاتی ہے۔ موت کی طلب بڑھ جاتی ہے۔"

"مگر آج میں ہر ٹوٹے دل, ہارے ہوئے, تھکے ہوئے سے مخاطب ہوں۔ یہ کچھ پوائنٹ اٹھا لو اور آگے بڑھو۔

"سب سے پہلے
 identify yourself.

 خود کو پہچانو۔ تم کون ہو, تمہارا مقصد کیا ہے۔ اللہ نے تمہیں کیوں بھیجا ہے۔ زمین پر موجود ایک درخت, ایک پہاڑ, ایک کیڑا بھی بوجھ نہیں ہے۔ تو تم بے مقصد نہیں ہو سکتے۔ خود کی تلاش میں نکلو۔ اپنے دل میں جھانکو۔ سجدوں میں ڈھونڈو۔ رات کے اندھیرے میں  ہاتھ اٹھاؤ۔ جب تم میں خود کو جاننے کی طلب ہو گی تو اللہ تمہارے دل میں تمہارا مقصد ڈال دے گا۔"

"بی یور سیلف "Be yourself

"جو ہو وہی رہو۔ خود کو لوگوں کی دیکھا دیکھی مت بدلو۔
Dont try to be someone else because everybody else is already taken
 (کسی اور کی طرح بننے کی کوشش مت کرو کیوں کہ وہ پہلے ہی لیا جا چکا ہے)

اور "بی یورسیلف" کا اصول ہے کہ خود کا دوسروں سے موازنہ مت کرو۔ اگر موٹیویشن چاہئیے تو اوپر والوں کو دیکھو اور اگر احساس کم تری ہو رہا ہے۔ تکلیف ہو رہی ہے تو فوراً نیچے والوں سے موازنہ کرو۔ تمہارے پاس گاڑی نہیں ہے تو دیکھو کسی کے پاس سائکل بھی نہیں ہے۔ تمہارے پاس بڑا گھر نہیں ہے توکوئی فٹ پاتھ پر سو رہا ہے۔ تمہارے پاس کھانے کو پزا برگر نہیں ہے کوئی کچرے سے کھا رہا ہے۔ موازنہ کرنا ہی ہے تو ایسے کرو۔"

" ویلیو یورسیلف. " Value yourself

"جب تم خود کو جان جاؤ تو اپنے آپ کو اہمیت دو۔ ویلیو دو۔ خود پر کام کرو۔ خود کو اپ گریڈ کرو۔ نئی سکلز سیکھو فیوچر ڈگری کا نہیں ہنر کا ہے۔ میں کہتا ہوں ہر لڑکا اور لڑکی کو ایک ایسا ہنر ضرور آنا چاہئے کہ جب وہ چاہے اس سے پیسے بنا لے۔ خود کو بہتر سے بہتر بناؤ۔"

"ویلیو دینے کا دوسرا اصول ہے کہ کسی کو بھی اجازت مت دو کہ تم پر انگلی اٹھائے۔ وہ تمہیں تکلیف دے, اپنے گرد ہیلتھی باؤنڈری بنا لو۔ ہر کسی کو یہ باؤنڈری پار مت کرنے دو اور زندگی میں 'نہ' کہنا سیکھو۔ جب کوئی تمہیں تمہاری مرضی کے خلاف یا تمہاری مجبوری کا فائدہ اٹھا کر کوئی کام کروانا چاہتا ہو تو اسے نہ کہہ دو۔ (نہ کہنا سیکھیں, کیونکہ دوسروں کو نہ کہہ کر آپ خود کو ہاں کہہ رہے ہوتے ہیں۔)

" ایکسیپٹ یور سیلف. "Accept yourself

"تم جیسے ہو خود کو قبول کرو۔ قد چھوٹا ہے, رنگ کالا ہے, بہت لمبے ہو۔ جو بھی ہے جیسے بھی ہے خود کو قبول کرو لوگ تب ہی تمہیں قبول کریں گے۔ جب تم خود کو قبول نہیں کرتے تو لوگ تمہارا مزاق اڑاتے ہیں۔ تم خود کو آج قبول کر لو۔ اس حد تک قبول کر لو کہ جب کوئی تمہاری کسی کمی کا مزاق اڑائے تو اس اعتماد سے سر اٹھائے بیٹھے رہو کہ اسے لگے اس نے کچھ غلط بول دیا۔"

" فار گو یور سیلف "forgive yourself

"ٹھیک ہے تم نے غلط بندہ چن لیا, ٹھیک ہے تم وقت پر صحیح لوگوں کو ٹائم نہیں دے سکے۔ ٹھیک ہے تم میڈیکل میں نہیں جا سکے, ٹھیک ہے تم انجینیئر نہیں بن سکے, ٹھیک ہے تم نے زندگی میں غلط فیصلے لے لیے, ٹھیک ہے تم اچھے لوگوں کو نہیں پہچان سکے۔ اب خود کو معاف کر دو پلیز۔ دوسروں کی معافی کے لیے ضروری ہے کہ تم خود کو معاف کر دو۔ ہر پچھتاوا پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ آؤ۔ کوئی تمہیں تمہاری تکلیفوں سے نکالنے نہیں آئے گا مگر تم خود اپنا بازو پکڑ کر خود کو باہر کھینچ لاؤ۔ اپنا مسیحا خود بن جاؤ۔"

" لو یورسیلف. "Love yourself

"لو یور سیلف کا اصول ہے رسپیکٹ یور سیلف۔ کوئی تمہاری تب تک عزت نہیں کرے گا جب تک تم اپنی عزت نہیں کرو گے۔ پیارے دوستوں! خود سے محبت کرو۔ دوسروں کے سامنے گرنا نہیں کھڑا ہونا ہے۔
Don't let any body disrespect you

"اور جب تم خود کو عزت دینا, ویلیو دینا سیکھ جاؤ گے تو تم دوسروں کو بھی یہ سب دے سکو گے اور پھر جب تم زند گی میں کسی مقام پر پہنچ جاؤ تو اپنے سے نیچے والوں کا ہاتھ تھام کر اوپر کھینچ لینا۔"

"مجھے عہد چاہئیے کہ ہم ہار نہیں مانیں گے۔ اپنے لیے لڑیں گے۔ اپنی پہچان بنائیں۔ میں ان لوگوں سے انسپائر نہیں ہوتا جو اپنے والد کا پیسہ شو آف کرتے ہیں۔ اگر تم کچھ ہو تو اپنا کمایا دکھاؤ۔ مجھے بتاؤ تمہارا کیا ہے۔ ہم وکٹم نہیں ہیں ہم فائٹر ہیں, ہم لڑیں گے۔ اپنی تکلیفوں سے، اپنے غموں سے۔"

"We all will rise"
"پیارے دوستوں! وی آل ول رائز۔ لیکن ضروری ہے کہ خودی کو پہچان لو. ہم عام نہیں ہیں۔ کوئی بھی عام نہیں ہے۔ سب اپنی اپنی پسند کی فیلڈ میں آگے بڑھ آؤ, کچھ کر جاؤ۔ تمہاری پہچان تمہارا خاندان, تمہارے ماں باپ, بہن بھائ نہیں ہیں۔ اپنی پہچان تم خود ہو.مجھے بتاؤ تم کون ہو۔
Find the yourself find the purpose of yourself
اپنے آپ کو وقت دیجیۓ۔ اللہ تعالیٰ کی ذاتِ مبارکہ پر کامل یقین رکھیے۔ جزاک اللہ خیرا....

جمعرات، 20 اگست، 2020

عورتوں کے متعلق قرآنی آیات

Muslim woman
Muslim woman
عورتوں کے بارے میں وہ پانچ باتیں جو اکثر مردوں کو یاد ہوتی ہیں -

1- "إِنَّ كَيْدَكُنَّ عَظِيمٌ" عورتوں کی چال بہت خطرناک ہوتی ہے -
 
2 - "مَثْنَىٰ وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ" دو، تین، چار عورتوں سے نکاح کرو -
.
3- "النساء ناقصات عقل و دين" عورتیں عقل اور دین کے اعتبار سے ناقص ہوتی ہیں -

4- "الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ" مرد عورتوں پر سربراہ ہیں. -

5- "لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ" (وراثت میں) مرد کے لیے دو عورتوں کے برابر حصہ ہے.-


Muslim woman
Muslim woman


عورتوں کے بارے میں وہ  پانچ باتیں جو اکثر مردوں کو یاد نہیں رہتیں -

1- "وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ" عورتوں کے ساتھ بھلائی کے ساتھ زندگی گزارو. -

2- "استوصوا بالنساء خيرا" عورتوں کے بارے میں میری  وصیت کا خیال رکھنا -

3- "رفقا بالقوارير" (عورتیں شیشے کی طرح ہیں) ان شیشوں کے ساتھ نرمی سے پیش آؤ -

4- "خيركم خيركم لأهله وأنا خيركم لأهلي" تم میں بہترین وہ شخص ہے جو اپنے اہل خانہ کے لیے بہترین ہو اور میں تم میں اپنے گھر والوں کے لیے سب سے بہتر ہوں.

5- "ما أكرمهن إلا كريم وما أهانهن إلا لئيم" عورتوں کی عزت وہی کرے گا جو خود عزت دار ہوگا اور ان کی اہانت اور بے عزتی وہی کرے گا جو خود بے عزت ہوگا...

بدھ، 19 اگست، 2020

بستیاں الو نہیں اجاڑتے ۔۔۔ایک سبق آموز کہانی

Parrots
Parrots 
کہتے ہیں کہ ایک طوطا طوطی  کا گزر ایک ویرانے سے ہوا
ویرانی دیکھ کر طوطی نے طوطے سے پوچھا
کس قدر ویران گاؤں ہے
طوطے نے کہا لگتا ہے یہاں کسی الو 🦉 کا گزر ہوا ھے
جس وقت طوطا طوطی  باتیں کر رہے تھے
عین اس وقت ایک الّو 🦉 بھی وہاں قریب ھی بیٹھا تھا
اس نے طوطے کی بات سنی اور ان سے مخاطب ہوکر بولا
تم لوگ اس گاؤں میں مسافرلگتے ہو
آج رات تم لوگ میرے مہمان بن جاؤ
میرے ساتھ کھانا 🥘 کھاؤ
اُلو کی محبت بھری دعوت سے طوطے کا جوڑا انکار نہ کرسکا اور انہوں نے اُلو کی دعوت قبول کرلی
کھانا کھا کر جب انہوں نے رخصت ہونے کی اجازت چاہی
تو اُلو نے طوطی کا ہاتھ 🤛 پکڑ لیا اور کہا
تم کہاں جا رہی ہو
طوطی پرشان ہو کر بولی یہ کوئی پوچنے کی بات ہے
میں اپنے خاوند کے ساتھ واپس جا رہی ہوں
الو یہ سن کر ہنسا
اور کہا
یہ تم کیا کہ رہی ہوتم تو میری بیوی ہو
اس پہ طوطا طوطی الو پر جھپٹ *پڑے*اور گرما گرمی شروع ہو گئی
دونوں میں جب بحث و تکرار زیادہ بڑھی تواُلو نے طوطے کے کے سامنے ایک تجویز پیش کرتے ہوئے کہا
ایسا کرتے ہیں ہم تینوں عدالت  چلتے ہیں اور اپنا مقدمہ قاضی 🧛🏻‍♂ کے سامنے پیش کرتے ہیں
قاضی جو فیصلہ کرے وہ ہمیں قبول ہوگا
اُلو کی تجویز پر طوطا اور طوطی مان گئے اور تینوں قاضی کی عدالت میں پیش ہوئے
قاضی نے دلائل کی روشنی میں اُلو کےحق میں فیصلہ  دے کر عدالت برخاست کردی
طوطا اس بے انصافی پر روتا ہوا چل دیا تو اُلو نے اسے آواز دی
بھائی اکیلئے کہاں جاتے ہو اپنی بیوی کو تو ساتھ لیتے جاؤ
طوطے نے حیرانی سے اُلو کی طرف دیکھا اور بولا اب کیوں میرے زخموں پر نمک چھڑکتے ہو
یہ اب میری بیوی کہاں ہے
عدالت نے تو اسےتمہاری بیوی قرار دےدیا ہے
اُلو نے طوطے کی بات سن کر نرمی سے بولا
نہیں دوست طوطی میری نہیں تمہاری ہی بیوی ہے
میں تمہیں صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ بستیاں الو 🦉 ویران نہیں کرتے
بستیاں تب ویران ہوتی ہیں جب ان سے انصاف اٹھ جاتا ہے۔...

منگل، 18 اگست، 2020

بھارتی فلم اسٹار عامرخان اور ترک خاتون اول کی ملاقات پر بھارتی شہری سیخ پاہو گئے۔


Amir khan in turkey
Amir khan in turkey





بالی وڈ سٹار  اور اداکار عامر خان اپنی نئی  فلم ’لال سنگھ
چڈھا‘ کی شوٹنگ کے لیے ان دنوں ترکی میں موجود ہیں جہاں انہوں نے  ترک دارلحکومت استنبول میں ترک صدر رجب طیب اردوان کی اہلیہ اور ترک خاتون اول امینہ اردوان سے ملاقات کی ہے۔
  اطلاعات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ بھارتی فلمسٹار  عامر خان ایک بار پھر  شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

ترکی میں موجود بالی وڈ اسٹار عامر خان  کی ترک خاتون اول کے ساتھ ملاقات کی  وائرل  ہونے والی تصاویر نے بھارتی شہریوں کوآگ بگولہ کر دیا ہے۔ فلمسٹار  عامر خان نے استبول میں ترک خاتون اول امینہ اردوان سے ملاقات کی جس کی تصاویر  پر ترک خاتون اول نے ایک ٹوئیٹ کی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ تصاویر اور ٹویٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔


 تصاویر سامنے آتے ہی  شدت پسند بھارتیوں نے ایک بار پھر مسلمان بھارتی اداکارعامر خان کو مذہبی تعصب کی بنا پر شدید تنقید کا نشانہ بنا لیا۔

تنگ نظر سوشل میڈیا صارفین عامر خان کو اس ملاقات کی بنا پروطن دشمن قرار دے رہے ہیں۔ انتہا پسند بھارتیوں کا کہنا ہے کہ عامر خان پاکستان کے ساتھ مل کر اپنے ہی ملک  بھارت کے خلاف سازش کا حصہ بن رہے ہیں ۔
عامر خان اس سے پہلے بھی بھارت میں مذہبی انتہا پسندوں کے نشانے پر رہے ہیں اور اپنی اسلام دوست سوچ کے ہاتھوں مشکلات کا شکار رہے۔ کچھ سال پہلے اپنی فلم پی-کے کی وجہ سے عامر خان بہت زیادہ تنقید کا نشانہ رہے ہیں ۔
یاد رہے بھارت پہلے ہی پاکستان اور ترکی کی بڑھتی ہوئی دوستی سے بو کھلایا ہوا ہے اور حال ہی میں ترکی کے پاکستان کے نئے نقشے کی حمایت کرنے پر ترکی کو پاکستان کا قریبی دوست اور بھارت کا دشمن نمبر 2 قرار دے دیا ہے ۔بھارتی حکومت اور عوام کی تنگ نظری کی کوئی انتہا نہیں،  ہر چھوٹے سے چھوٹے معاملے کو بھی سیاسی رنگ دے کر پروپیگنڈا کرنا بھارت کا وطیرہ رہا ہے ۔
Amir khan in turkey
Amir khan in turkey

زیر نظر تصاویر ٹویٹر سے لی گئی ہیں اور ترک خاتون اول امینہ اردوان کی ٹویٹ بھی آپکو دکھائی جا رہی ہے ۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ دنیا بھر کے لوگوں نے اس کو لائیک اور ری ٹویٹ کیا ہے ۔اس ٹویٹ کے سوشل میڈیا پر آتے ہی یہ پوسٹ وائرل ہو گئی اور ٹاپ ٹرینڈ بن گئیں ۔
ایک طرف شدت پسند اور انتہائی نقطہ نظر رکھنے والے بھارتی شہری ہیں جو ایک ذاتی ملاقات کو بھی وطن دشمنی اور سازش کہہ رہے ہیں لیکن ساتھ ہی روشن خیال لوگ بھی اس وطن کے باسی ہیں جو اس پروپیگنڈا کو ناحق اور بے معنی کہتے ہیں جو ایک خوش آئند امر ہے اور کسی ملک کا روشن چہرہ پیش کرتے ہیں ۔