وفاقی وزیر مراد سعید کے کرپشن سکینڈلز میں سے سر فہرست ایک نجی بینک کو سرمایہ کاری کی مد میں بغیر کسی ٹینڈر کی تشہیر کے 118 ارب روپے کا کنٹریکٹ دینے کا الزام ہے ۔
مراد سعید وزیر اعظم عمران خان کے منظور نظر ہیں اور بارہا سرکاری و نجی تقریبات میں بھی وزیر اعظم ، مراد سعید کی تعریف کرتے نظر آتے ہیں اور یہ بھی کہا ہے کہ وفاقی وزیر مراد سعید نے ملکی خزانے کو بہت فائدہ پہنچایا ہے۔ساتھ ہی ساتھ میڈیا کے جادوگر بھی یہ راگ الاپتے رہے ہیں کہ تمام وزراء میں سے وفاقی وزیر مراد سعید کی کارکردگی بہترین ہے۔
تاہم ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹس میں بینک کرپشن سکینڈل کے ساتھ ساتھ پاکستان پوسٹ میں بھی میگا سکینڈل کی نشاندہی کی گئ ہے۔ ابھی تک سامنے آئے ان الزامات کے بارے میں نیب کو بھی مراسلہ لکھ دیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نجی بینک کے ساتھ کیے گئے کنٹریکٹ کو منسوخ کرایا جائے ۔
دوسری طرف پاکستان پوسٹ کے ترجمان نے عوام کے نام اپنے پیغام میں محکمہ ڈاک جاری بھرتیوں کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ محکمہ کی طرف سے ایسی کوئی خبر نہیں دی گئی اور بھرتیوں پر پابندی کے باعث نہ ہی کوئی اشتہار شائع کیا گیا ہے ۔مزید انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ ڈاک میں بھرتیوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں افواہوں کے علاوہ کچھ نہیں ،لہذا عوام بھرتیوں کے بارے میں بے بنیاد افواہوں پر توجہ نہ دیں اور نہ کسی نو سر باز کے دھوکے میں آکر اپنا وقت اور پیسہ برباد نہ کریں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں